Attitude Poetry In Urdu
Life is a constant test where every moment presents a new challenge. In this journey we sometimes face defeat and sometimes win, but attitude is what gives us courage to face these situations. This journey of my life is not easy, but I have never been afraid of difficulties. I accepted every difficulty as a new lesson and made a new path every time with my determination and courage.
Difficulties and thorns in the path can never stop my path, because my destination is connected with my dreams. I know that there will be many obstacles in the way of success, but I will overcome them with my hard work and passion. My courage and determination are my biggest strengths, which give me the courage to get up every time I fall.
Romantic Poetry In Urdu
The philosophy of life is that if there is faith in the heart and steps are taken firmly, then no goal is impossible. I have learned to smile after every defeat, because losing is not a defect, but giving up is a defect. I work day and night to realize my dreams and prove by my behavior that no power in the world can dampen my spirit.
یقین کی راہ پر چلنا ہے مشکل مگر ضروری
یہی وہ راستہ ہے جو بناتا ہے مقدر
اندھیروں سے لڑو، نہ ڈرو کسی مشکل سے
یہی تو اصل ہے، زندگی کا حاصل ہے
کامیاب وہی ہے جو خود پہ یقین رکھے
ہمت سے کام لے اور دل کو چین رکھے
جنہیں راستوں سے ڈر لگتا ہے، وہ منزل نہیں پاتے
ہمت کرو، حوصلہ رکھو، کامیاب تم ہی ہو گے
خودداری ہو تو، مشکلیں بھی آسان ہو جاتی ہیں
ایمان پختہ ہو، تو دنیا بھی حیران ہو جاتی ہے
زندگی میں مشکلات آئیں گی، ہمت کا دامن نہ چھوڑو
ہر ایک مشکل کے بعد، آسانی ضرور ملے گی
بلند ہو اپنے مقصد میں، اور نیت ہو صاف
جو ملے گا تمہیں، وہی ہو گا انصاف
ہر ایک لمحے کو جیو، جیسےآخری ہو یہ
محنت اور محبت سے، کرو خواب کی تعبیر وہ
نہ تھکو، نہ رکو، بڑھتے جاؤ آگے
ہر ایک قدم پر، کامیابی ہوگی تمہارے ساتھ
دوسروں سے نہ ہارو، خود سے مقابلہ کرو
خود پہ یقین رکھو، اور دنیا کو حیران کرو
دل ناامید تو نہیں، ناکام ہی تو ہے
لمبی ہے غم کی شام، مگر شام ہی تو ہے
خود سے بیزار اور خود پرست ہوں میں
اپنی ہی ذات کا سانحہ ہوں میں
زندگی سے یہی گلہ ہے مجھے
تو بہت دیر سے ملا ہے مجھے
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
جب بھی یہ دل اداس ہوتا ہے
جانے کون آس پاس ہوتا ہے
یہ کس خوشی میں مبارک کہیں تجھے، تیرے
غموں نے تجھ سے بچھڑنے نہ دی خوشی ورنہ
تم سے بچھڑ کے ہم بھی مقدر کے ہو گئے
پھر جو بھی در ملا ہے اسی در کے ہو گئے
کبھی خوشبوؤں کی طرح ہم گلوں سے اڑتے ہیں
کبھی ہم خزاوں میں جا کے گلے لگاتے ہیں
وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو میرے پاس آیا
بس یہی بات ہے اچھی مرے ہر جائی کی
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا
یقین کامل ہو تو کبھی ہار نہیں ہوتی
زندگی جیتنے والوں کی یار ہوتی
دور سے دیکھنے والے ہم کو پاگل سمجھتے ہیں
وہ کیا جانیں کہ پیچھے کتنے طوفان چھپے ہیں
کامیابی کی راہ میں جو مشکلات آئیں
وہ صرف اس کی قیمت ادا کر رہی ہوتی ہیں
میں وہ خواب ہوں جو حقیقت بننے کا ارادہ رکھتا ہے
میں وہ ضد ہوں جو ہر حال میں جیتنے کا وعدہ رکھتا ہے