Islamic Poetry In Urdu
The field of Islamic poetry is a vast and meaningful world that fills hearts with the message of love, devotion and spirituality. The purpose of this poetry is the praise of Allah and praise of the Holy Prophet. It describes Islamic teachings, moral values and spiritual experiences, which make the reader’s heart flutter. Islamic poetry acts as a spiritual light in the lives of Muslims, allowing them to immerse themselves in the majesty of Allah and the love of the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him).
In Islamic poetry, poems describing the love and greatness of Allah Ta’ala are called Hamad, while poems in praise and praise of the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) are called Naat. Famous poets like Allama Iqbal, Maulana Rumi, and Hafeez Jalandhri have presented the praises of Allah and the Naat of the Prophet (peace and blessings of Allah be upon him) in their poetry in a very beautiful way. Highlights of true love and love of Mustafa are prominent in his poetry, which gives a new freshness and light of faith to the heart of the reader.
Attitude Poetry In Urdu
Islamic poetry is not only a literary art but also an integral part of Muslim life. This poetry fills the hearts with the love of Allah and brings man closer to his Lord. Islamic poetry seeks help and guidance from Allah through prayers, manajats, and qasidas. This poetry reminds Muslims of their great past and gives them courage and perseverance to face the challenges of the present and future. These characteristics of Islamic poetry make it a unique and immortal heritage that will always bring comfort to the heart and comfort to the soul.
کبھی اے حقیقتِ منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں میری جبینِ نیاز میں
واہ کیا جود و کرم ہے شہِ بطحا تیرا
نہیں سنتا ہی نہیں مانگنے والا تیرا
کی محمدﷺ سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح و قلم تیرے ہیں
اے خدا! عرض ہے یہ ہم پر کرم ہو تیرا
نہ کسی طور بھی دامن پہ دھبہ ہو تیرا
وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا
مرادیں غریبوں کی بر لانے والا
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم، تم کو خبر ہونے تک
زندگی، جب تک بسر ہو، لا الہ
اور کوئی دوسرا دکھ، لا الہ
عشقِ حقیقی کی لذت ہے کیا
پوچھو تو دل کے مرشد سے جا
دل برباد کو آباد کر، دل برباد کو
نہ کر برباد، اس آباد دل کو، اے خدا
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے
ہے مجھے اذنِ بیاں، دشتِ بلا میں بیدل
اک تماشا ہے میرے پیروں کے چھالوں میں ابھ
سراپا نور ہو جس کی مثال، وہ محمد ہیں
جو دینِ حق کے پیغامبر، وہ رسولِ خدا ہیں
وہی اللہ ہے، وہی رب العٰلمیں
جو سب کا خالق، مالک، وہی ہے روشنی
الٰہی تیرے دربار میں، یہ میری دعا ہے
عطا ہو مجھ کو نورِ ہدایت، یہی التجا ہے
خدا کی یاد میں ہے سکونِ قلب و جاں
جو دل میں ہے خدا، وہی ہے عارفِ زماں
سجدے میں ہے سر، آنکھوں میں نُور
الٰہی تیری عبادت میں ہے سرور
درود اُن پر جو نبیوں کے سردار ہیں
سلام اُن پر جو ہمارے غمگسار ہیں
الٰہی دل میں وہ روشنی عطا کر
جو تیرے ذکر میں ہے، وہی وفا عطا کر
اے خدا اے خدا، کیا جہاں تو نے بنایا ہے
ہر طرف عشق کا، ایک سماں تو نے بنایا ہے
تیرے بن چاندنی راتیں، تیرے بن دن نہیں اچھے
کس قدر پیارے ہیں ہم تجھ کو، یہ جہاں تو نے بنایا ہے
چشم فطرت بھی تری منتظر ہے کہ کب وہ
چمن کے خوابیدہ صفت گلاب کھلیں گے
اے خدا، اپنے بندوں پہ کرم کر دے
دل کے زخموں کو بھی اب مرہم کر دے
تیرے در پہ سوالی بن کر آیا ہوں
بس اتنی سی عرض ہے، میرا بھرم کر دے
چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے
قفس اداس ہے، یارو! صبا سے کچھ تو کہو