Sad Poetry In Urdu
Certainly! Here are three summaries for sad poetry:
1. Loss and Memory*
This poem delves into the deep sorrow of losing a loved one. It paints a picture of cherished memories now tinged with pain, exploring how the absence of the person leaves a haunting void. The poet expresses a longing for the past and a struggle to find solace in a world that feels empty without them.
2. Unrequited Love:
This poem captures the agony of loving someone who doesn’t feel the same way. It speaks of the heartache and longing that come with unreturned affection. The poet describes the bittersweet nature of their feelings, the joy of love overshadowed by the despair of knowing it will never be reciprocated.
3. Existential Despair:
This poem explores the theme of existential sadness and the search for meaning in life. It reflects on feelings of emptiness, questioning the purpose of existence and the inevitability of suffering. The poet conveys a profound sense of melancholy, contemplating the transient nature of life and the loneliness that often accompanies it.
Allama Iqbal Poems
یادوں کی بستی میں بسا ہوا ہوں،
غم کی راہوں پر میں تنہا چلا ہوں۔
رات کی تاریکی میں درد کا ہمراز ہوں،
آنسوؤں کی بارش میں ڈوبا ہوا راز ہوں۔
خواہشوں کے خواب سب بکھر گئے ہیں،
محبت کے چراغ سب بجھ گئے ہیں۔
دل کی صدا کو کوئی سنتا نہیں،
غم کی کہانی کو کوئی پڑھتا نہیں۔
وقت کی گردش میں پھنس گیا ہوں،
خود کی تنہائی میں بس گیا ہوں۔
یہ زندگی بھی کیسی ہے بے وفا،
دھوکہ دیتی ہے ہر پل، ہر گھڑی، ہر جگہ۔
بے سبب ہے دل کا رونا، کوئی مداوا نہیں
خواب سارے بکھر گئے، کوئی بھی خواب نہ رہا
غم کی گہرائی میں ڈوبے، یہ آنکھیں بے نور
اب تو خوشیوں کا بھی کوئی، سراغ نہ رہا
یادوں کے دیپ جلائے، ہم نے کتنی راتیں
پھر بھی تنہائی کا سایہ، کوئی کم نہ ہوا
زندگی کی رہگزر پر، خالی ہاتھ کھڑے ہیں
جو بھی تھا پاس اپنے، وہ بھی پاس نہ رہا
بے بسی کی یہ کہانی، دل کو کیسے سنائیں
آرزوئیں خاک ہو گئیں، کوئی بھی خواب نہ رہا
زندگی کی شام میں، تنہائی کی رات ہے
دل کے ہر ایک گوشے میں، درد کی بات ہے
خواب جو دیکھے تھے، وہ سارے چور ہو گئے
آرزوئیں ٹوٹ گئیں، دل کے سبھی سہارے ہو گئے
یادوں کی وادی میں، اک بچھڑا ہوا چہرہ ہے
چپ چاپ خاموشی میں، اک رویا ہوا چہرہ ہے
آنکھوں میں آنسوؤں کا، سیلاب جو آیا ہے
غم کی بارشوں نے، دل کو اور بھی بھگویا ہے
زندگی کے راستے، اب بے رنگ اور سونے ہیں
مسکراہٹیں چھین لی، خوشیوں کے سبھی خزانے ہیں
یادوں کے سفر میں، ہم اکیلے رہ گئے
درد کی شاموں میں، ہم بس یہیں رہ گئے
دل کے ویرانوں میں، صرف غم کی راہ ہے
زندگی کی شام میں، تنہائی کی رات ہے۔
ہر لمحہ درد کی چادر میں لپٹا ہے
یادیں بھی جیسے زخم بن کر اُبھرتی ہیں
زندگی کی راہوں میں تنہائی کا سفر ہے
خوابوں کی دھنک بھی اب بے رنگ لگتی ہے